Posts

Showing posts from November, 2020

گھریلو ٹوٹکے

Image
 بیماریاں اور گھریلو علاج کم عمری میں بالوں کا سفید ہوجانا خشک آملہ کو ٹکڑوں میں کاٹ کر ناریل کے تیل میں تب تک ابالیں کہ آملہ کے ٹکڑوں کی شکل جھلسی ہوئی گرد جیسی ہو جائے۔ اس کے بعدروزانہ اس تیل کی سر میں مالش کریں۔ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑنا گلیسرین میں مالٹے کا رس ملا کر آنکھوں کے گرد متاثرہ جلد پر لگائیں۔ بلند فشارخون(ہائی بلڈپریشر) دودھ کے ساتھ آملہ کھانے سے بلڈپریشر کم ہوتا ہے۔ اسے صبح کے وقت استعمال کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ دمہ ایک چمچ شہد میں آدھ چمچ دار چینی ملائیں اور رات کو سونے سے قبل استعمال کریں۔ باقاعدگی سے روزانہ یہ آمیزہ لیں۔ سر میں خشکی اور سکری آنا ناریل کے تیل میں کافور ملائیں اور سونے سے قبل سر میں لگا لیں۔ روزانہ یہ عمل دہرائیں دائمی سردرد ایک سیب کو چھیل کر باریک ٹکڑے کر لیں۔ ان میں تھوڑا سا نمک اچھی طرح مکس کریں اور یہ آمیزہ صبح نہار منہ کھائیں۔ قبض ، گیس کے باعث پیٹ کا اپھارہ ایک چوتھائی چمچ بیکنگ سوڈا پانی میں ڈال کر پئیں گلے میں درد ہونا تُلسی کے دو تین پتے پانی میں ہلکی آنچ پر ابالیں، حتیٰ کہ پتوں کا عرق پانی میں آ جائے۔ پھر اس سے غرارے کریں۔ منہ کا الس...

قرض لینا اور قرض دینا

Image
 قرض کی شرعی حیثیت اگر کوئی شخص کسی خاص ضرورت کی وجہ سے قرض مانگتا ہے تو قرض دے کر اس کی مدد کرنا باعث اجروثواب ہے، جیساکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں علماء کرام نے تحریر فرمایا ہے کہ ضرورت کے وقت قرض مانگنا جائز ہے اور اگر کوئی شخص قرض کا طالب ہو تو اس کو قرض دینا مستحب ہے، کیونکہ شریعت اسلامیہ نے قرض دے کر کسی کی مدد کرنے میں دنیا وآخرت کے بہترین بدلہ کی ترغیب دی ہے ، لیکن قرض دینے والے کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے دنیاوی فائدہ کے لئے کوئی شرط نہ لگائے۔ قرض لیتے اور دیتے وقت ان احکام کی پابندی کرنی چاہئے جو اللہ تعالیٰ نے سورۂ البقرہ کی آیت ۲۸۲  میں بیان کئے ہیں، یہ آیت قرآن کریم کی سب سے لمبی آیت ہے۔ اس آیت میں قرض کے احکام ذکر کئے گئے ہیں، ان احکام کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بعد میں کسی طرح کا کوئی اختلاف پیدا نہ ہو۔ ان احکام میں سے تین اہم حکم حسب ذیل ہیں : اگر کسی شخص کو قرض دیا جائے تو اس کو تحریری شکل میں لایاجائے، خواہ قرض کی مقدار کم ہی کیوں نہ ہو۔ قرض کی ادائیگی کی تاریخ بھی متعین کرلی جائے۔ دو گواہ بھی طے کرلئے جائیں۔ قرض لینے والے کے لئے ضروری ہے کہ وہ ہر ممکن کوشش کرکے وق...

سونے کے آداب

Image
سونے کے آداب اسلام کی نظر میں سوتے وقت کیا پڑھنا چاہیے سیدنا براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ایک آدمی کو حکم دیا کہ جب وہ اپنے بستر پر لیٹنے کا ارادہ کرے تو وہ (  اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْکَ  وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَبِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ  فَإِنْ مَاتَ  مَاتَ عَلَی الْفِطْرَةِ) پڑھے اے اللہ میں نے اپنی جان تیرے سپرد کی اور میں نے اپنے چہرے کو تیری طرف متوجہ کیا اور میں نے اپنی پشت تیری پناہ میں دی اور میں نے اپنا معاملہ رغبت اور خوف سے تیرے سپرد کیا پناہ اور نجات کی جگہ تیرے سوا کوئی نہیں میں تیری کتاب پر ایمان لایا جو تو نے نازل کی اور تیرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا جسے تو نے بھیجا ہے پس اگر وہ آدمی مر گیا تو فطرت پر مرا اور ابن بشار نے اپنی حدیث میں رات کا ذکر نہیں کیا۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2383 ذکر دعا و استغفار ...

کھانے کے آداب

Image
کھانا کھانے کے آداب کھانا کھانے کے آداب کھاناکھانے میں چندچیزیں مستحب ہیں : ۱: ) کھاناکھانے سے پہلے کھانے والادونوں ہاتھ دھوئے۔ ۲: )کھاناکھالینے کے بعداپنے ہاتھ دھوئے اوررومال (تولئے وغیرہ) سے خشک کرے۔ ۳: )میزبان سب سے پہلے کھاناکھاناشروع کرے اور سب کے بعد کھانے سے ہاتھ کھینچے اورکھاناشروع کرنے سے قبل میزبان سب سے پہلے اپنے ہاتھ دھوئے اس کے بعدجوشخص اس کے دائیں طرف بیٹھا ہووہ دھوئے اوراسی طرح سلسلہ وارہاتھ دھوتے رہیں ۔حتیٰ کہ نوبت اس شخص تک آجائے جو اس کے بائیں طرف بیٹھاہواور کھانا کھالینے کے بعد جوشخص میزبان کے بائیں طرف بیٹھاہوسب سے پہلے وہ ہاتھ دھوئے اوراسی طرح دھوتے جائیں ،حتیٰ کہ نوبت میزبان تک پہنچ جائے۔ ۴: )کھاناکھانے سے پہلے ’’بسم اللہ‘‘ پڑھے،لیکن اگرایک دسترخوان پرانواع و اقسام کے کھانے ہوں توان میں سے ہر کھانا، کھانے سے پہلے’’ بسم اللہ‘‘ پڑھے۔ ۵: )کھانادائیں ہاتھ سے کھائے۔ ۶: )تین یازیادہ انگلیوں سے کھاناکھائے اوردوانگلیوں سے نہ کھائے۔ ۷: )اگرچنداشخاص دسترخوان پربیٹھیں توہرایک اپنے سامنے سے کھاناکھائے۔ ۸: )چھوٹے چھوٹے لقمے بناکرکھائے۔ ۹: )دسترخوان پرزیادہ دیربیٹھے اور کھانے...

صحیح بخاری حدیث نمر 8

Image
ایمان کے بارے میں  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر قائم کی گئی ہے۔ اول گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔  راوی  ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے یہ حدیث بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کی بابت حنظلہ بن ابی سفیان نے خبر دی۔ انہوں نے عکرمہ بن خالد سے روایت کی انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی  مزید   ‏‏‏‏ اور ایمان کا تعلق قول اور فعل ہر دو سے ہے اور وہ بڑھتا ہے اور گھٹتا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”تاکہ ان کے پہلے ایمان کے ساتھ ایمان میں اور زیادتی ہو۔“ [سورة الفتح: 4] اور فرمایا کہ ”ہم نے ان کو ہدایت میں اور زیادہ بڑھا دیا۔“ [سورة الكهف: 13] اور فرمایا کہ ”جو لوگ سیدھی راہ پر ہیں ان کو اللہ اور ہدایت دیتا ہے۔“ [سورة مريم: 76] اور فرمایا کہ ”جو لوگ ہدایت پر ہیں اللہ نے اور زیادہ ہدایت دی اور ان کو پرہیزگاری عطا فرمائی۔“ [سورة محمد: 17] اور فرمایا کہ ”جو لوگ ایماندار ہیں ان ک...

صحیح بخاری حدیث نمبر 7

Image
ہرقل اور ابو سفیان کا مکالمہ  ہرقل  ( شاہ روم )  نے ان کے پاس قریش کے قافلے میں ایک آدمی بلانے کو بھیجا اور اس وقت یہ لوگ تجارت کے لیے ملک شام گئے ہوئے تھے اور یہ وہ زمانہ تھا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش اور ابوسفیان سے ایک وقتی عہد کیا ہوا تھا۔ جب ابوسفیان اور دوسرے لوگ ہرقل کے پاس ایلیاء پہنچے جہاں ہرقل نے دربار طلب کیا تھا۔ اس کے گرد روم کے بڑے بڑے لوگ  ( علماء وزراء امراء )  بیٹھے ہوئے تھے۔ ہرقل نے ان کو اور اپنے ترجمان کو بلوایا۔ پھر ان سے پوچھا کہ تم میں سے کون شخص مدعی رسالت کا زیادہ قریبی عزیز ہے؟ ابوسفیان کہتے ہیں کہ میں بول اٹھا کہ میں اس کا سب سے زیادہ قریبی رشتہ دار ہوں۔  ( یہ سن کر )  ہرقل نے حکم دیا کہ اس کو  ( ابوسفیان کو )  میرے قریب لا کر بٹھاؤ اور اس کے ساتھیوں کو اس کی پیٹھ کے پیچھے بٹھا دو۔ پھر اپنے ترجمان سے کہا کہ ان لوگوں سے کہہ دو کہ میں ابوسفیان سے اس شخص کے  ( یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے )  حالات پوچھتا ہوں۔ اگر یہ مجھ سے کسی بات میں جھوٹ بول دے تو تم اس کا جھوٹ ظاہر کر دینا،  ( ابوسفیا...

صحیح بخاری حدیث نمبر 6

Image
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ جواد  ( سخی )  تھے اور رمضان میں  ( دوسرے اوقات کے مقابلہ میں جب )  جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتے بہت ہی زیادہ جود و کرم فرماتے۔ جبرائیل علیہ السلام رمضان کی ہر رات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرآن کا دورہ کرتے، غرض نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو بھلائی پہنچانے میں بارش لانے والی ہوا سے بھی زیادہ جود و کرم فرمایا کرتے تھے۔   راوی  ہم کو عبدان نے حدیث بیان کی، انہیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، ان کو یونس نے، انہوں نے زہری سے یہ حدیث سنی۔ (دوسری سند یہ ہے کہ) ہم سے بشر بن محمد نے یہ حدیث بیان کی۔ ان سے عبداللہ بن مبارک نے، ان سے یونس اور معمر دونوں نے، ان دونوں نے زہری سے روایت کی پہلی سند کے مطابق زہری سے عبیداللہ بن عبداللہ نے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے یہ روایت نقل کی کہ 

صحیح بخاری حدیث نمبر 5

Image
نزول قرآن  قرآن کو غور سے سننا  انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کلام الٰہی «لا تحرك به لسانك لتعجل به‏» الخ کی تفسیر کے سلسلہ میں سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نزول قرآن کے وقت بہت سختی محسوس فرمایا کرتے تھے اور اس کی  ( علامتوں )  میں سے ایک یہ تھی کہ یاد کرنے کے لیے آپ اپنے ہونٹوں کو ہلاتے تھے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا میں اپنے ہونٹ ہلاتا ہوں جس طرح آپ ہلاتے تھے۔ سعید کہتے ہیں میں بھی اپنے ہونٹ ہلاتا ہوں جس طرح ابن عباس رضی اللہ عنہما کو میں نے ہلاتے دیکھا۔ پھر انہوں نے اپنے ہونٹ ہلائے۔  ( ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا )  پھر یہ آیت اتری کہ اے محمد! قرآن کو جلد جلد یاد کرنے کے لیے اپنی زبان نہ ہلاؤ۔ اس کا جمع کر دینا اور پڑھا دینا ہمارا ذمہ ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں یعنی قرآن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں جما دینا اور پڑھا دینا ہمارے ذمہ ہے۔ پھر جب ہم پڑھ چکیں تو اس پڑھے ہوئے کی اتباع کرو۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں  ( اس کا مطلب یہ ہے )  کہ آپ اس کو خاموشی کے ساتھ سنتے رہو۔ اس کے بعد مطلب سمجھا دینا ہمارے ذ...

صحیح بخاری حدیث نمبر 4

Image
وحی کی ابتدا 2  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وحی کے رک جانے کے زمانے کے حالات بیان فرماتے ہوئے کہا کہ ایک روز میں چلا جا رہا تھا کہ اچانک میں نے آسمان کی طرف ایک آواز سنی اور میں نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا کیا دیکھتا ہوں کہ وہی فرشتہ جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا وہ آسمان و زمین کے بیچ میں ایک کرسی پر بیٹھا ہوا ہے۔ میں اس سے ڈر گیا اور گھر آنے پر میں نے پھر کمبل اوڑھنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس وقت اللہ پاک کی طرف سے یہ آیات نازل ہوئیں۔ اے لحاف اوڑھ کر لیٹنے والے! اٹھ کھڑا ہو اور لوگوں کو عذاب الٰہی سے ڈرا اور اپنے رب کی بڑائی بیان کر اور اپنے کپڑوں کو پاک صاف رکھ اور گندگی سے دور رہ۔ اس کے بعد وحی تیزی کے ساتھ پے در پے آنے لگی۔ اس حدیث کو یحییٰ بن بکیر کے علاوہ لیث بن سعد سے عبداللہ بن یوسف اور ابوصالح نے بھی روایت کیا ہے۔ اور عقیل کے علاوہ زہری سے ہلال بن رواد نے بھی روایت کیا ہے۔ یونس اور معمر نے اپنی روایت میں لفظ «فواده» کی جگہ «بوادره» نقل کیا ہے۔   راوی  ابن شہاب کہتے ہیں مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما سے یہ روایت نقل کی کہ ...

صحیح بخاری حدیث نمبر 3

Image
 پہلی وحی کا بیان  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا ابتدائی دور اچھے سچے پاکیزہ خوابوں سے شروع ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خواب میں جو کچھ دیکھتے وہ صبح کی روشنی کی طرح صحیح اور سچا ثابت ہوتا۔ پھر من جانب قدرت آپ صلی اللہ علیہ وسلم تنہائی پسند ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غار حرا میں خلوت نشینی اختیار فرمائی اور کئی کئی دن اور رات وہاں مسلسل عبادت اور یاد الٰہی و ذکر و فکر میں مشغول رہتے۔ جب تک گھر آنے کو دل نہ چاہتا توشہ ہمراہ لیے ہوئے وہاں رہتے۔ توشہ ختم ہونے پر ہی اہلیہ محترمہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لاتے اور کچھ توشہ ہمراہ لے کر پھر وہاں جا کر خلوت گزیں ہو جاتے، یہی طریقہ جاری رہا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر حق منکشف ہو گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا ہی میں قیام پذیر تھے کہ اچانک جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے اور کہنے لگے کہ اے محمد! پڑھو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نے کہا کہ میں پڑھنا نہیں جانتا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ فرشتے نے مجھے پکڑ کر اتنے زور سے بھینچا کہ میری طاقت جواب دے گئی، ...

صحیح بخاری حدیث نمبر 2

Image
 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی کا نزول   ایک شخص حارث بن ہشام نامی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا کہ یا رسول اللہ! آپ پر وحی کیسے نازل ہوتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وحی نازل ہوتے وقت کبھی مجھ کو گھنٹی کی سی آواز محسوس ہوتی ہے اور وحی کی یہ کیفیت مجھ پر بہت شاق گذرتی ہے۔ جب یہ کیفیت ختم ہوتی ہے تو میرے دل و دماغ پر اس  ( فرشتے )  کے ذریعہ نازل شدہ وحی محفوظ ہو جاتی ہے اور کسی وقت ایسا ہوتا ہے کہ فرشتہ بشکل انسان میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کلام کرتا ہے۔ پس میں اس کا کہا ہوا یاد رکھ لیتا ہوں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے سخت کڑاکے کی سردی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی اور جب اس کا سلسلہ موقوف ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی  پیشانی پسینے سے شرابور تھی ۔ راوی   ہم کو عبداللہ بن یوسف نے حدیث بیان کی، ان کو مالک نے ہشام بن عروہ کی روایت سے خبر دی، انہوں نے اپنے والد سے نقل کی، انہوں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے نقل کی 

صحیح بخاری

Image
 صحیح بخاری حديث نمبر 1۔اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے اور ہر عمل کا نتیجہ ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گا۔ پس جس کی ہجرت  ( ترک وطن )  دولت دنیا حاصل کرنے کے لیے ہو یا کسی عورت سے شادی کی غرض ہو۔ پس اس کی ہجرت ان ہی چیزوں کے لیے ہو گی جن کے حاصل کرنے کی نیت سے اس نے ہجرت کی ہے۔ راوی  حمیدی نے یہ حدیث بیان کی، انہوں نے کہا کہ ہم کو سفیان نے یہ حدیث بیان کی، وہ کہتے ہیں ہم کو یحییٰ بن سعید انصاری نے یہ حدیث بیان کی، انہوں نے کہا کہ مجھے یہ حدیث محمد بن ابراہیم تیمی سے حاصل ہوئی۔ انہوں نے اس حدیث کو علقمہ بن وقاص لیثی سے سنا، ان کا بیان ہے کہ میں نے مسجد نبوی میں منبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی زبان سے سنا، وہ فرما رہے تھے کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا 

سورةالفاتحہ

Image
سورة الفاتحه  سورةالفاتحہ قرآن پاک کی سب سے پہلی سور ةمبارکہ ہے۔ آنلائن تلاوت اور ترجمہ سننے کے لیے آخر میں دیے گئے  لنک پر کلک کریں تلاوت ،اردو ترجمہ نیچے پڑھیے ۔ سورةمباركه بمع ترجمه اَ لْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ  (1)   سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو سب جہانوں کا پالنے والا ہے۔ اَلرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ  (2)   بڑا مہربان نہایت رحم والا۔ مَالِكِ يَوْمِ الدِّيْنِ  (3)   جزا کے دن کا مالک۔ اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ  (4)   ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔ اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِـيْـمَ  (5)   ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔ صِرَاطَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْـهِـمْۙ غَيْـرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْـهِـمْ وَلَا الضَّآلِّيْنَ  (6)   ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا، نہ کہ جن پر تیرا غضب نازل ہوا اور نہ وہ جو گمراہ ہوئے- https://hamariweb.com/islam/-Fatiha-oq1.aspx